احمد پور سیال(نمائندہ جھنگ تیز نیوز)رورل ہیلتھ سینٹر گڑھ مہاراجہ میں ڈاکٹر اور دیگر عملے کی غیر حاضری نے مریضہ کی جان لے لی۔ ورثاء کا لاش سڑک پر رکھ کر رورل ہیلتھ سینٹر گڑھ مہاراجہ کے عملے کے خلاف شدید احتجاج۔تفصیلات کے مطابق محمود کوٹ کی رہائشی پینتیس سالہ ارشاد مائی کو رات چار بجے کے قریب ڈلیوری کا درد ہوا جس پر لواحقین ارشاد مائی کو فوری طور پر رورل ہیلتھ سینٹر گڑھ مہاراجہ لے گئے لیکن وہاں نہ تو کوئی ڈاکٹر تھا اور نہ ہی دیگر عملہ جس کے باعث مریضہ کا درد بڑھتا گیا اور حالت غیر ہوگئی۔ تقریباً ایک گھنٹہ تک ڈاکٹر یا دیگر عملہ کے انتظار کرنے پر بھی جب ہسپتال میں کوئی نہ آیا تو مرحومہ کے لواحقین ارشاد مائی کو شورکوٹ لے کے جا رہے تھے کہ راستے میں ہی مریضہ نے دم توڑ دیا۔
لواحقین نے رورل ہیلتھ سینٹر گڑھ مہاراجہ کے ڈاکٹر اور دیگر عملے کے خلاف لاش سڑک پر رکھ کر احتجاج کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ڈاکٹر اور دیگر عملہ نہ ہونے کی وجہ سے ارشاد مائی زندگی کی بازی ہار گئی۔ لواحقین نے چیف جسٹس آف پاکستان، وزیر اعلی پنجاب، ڈسٹرک ہیلتھ آفیسر جھنگ اور متعلقہ حکام سے اپیل کی کہ رورل ہیلتھ سینٹر گڑھ مہاراجہ میں ڈاکٹر اور دیگر عملے کے خلاف کارائی کی جائے جن کی وجہ سے ایک نہیں بلکہ دو قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔
لواحقین نے رورل ہیلتھ سینٹر گڑھ مہاراجہ کے ڈاکٹر اور دیگر عملے کے خلاف لاش سڑک پر رکھ کر احتجاج کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ڈاکٹر اور دیگر عملہ نہ ہونے کی وجہ سے ارشاد مائی زندگی کی بازی ہار گئی۔ لواحقین نے چیف جسٹس آف پاکستان، وزیر اعلی پنجاب، ڈسٹرک ہیلتھ آفیسر جھنگ اور متعلقہ حکام سے اپیل کی کہ رورل ہیلتھ سینٹر گڑھ مہاراجہ میں ڈاکٹر اور دیگر عملے کے خلاف کارائی کی جائے جن کی وجہ سے ایک نہیں بلکہ دو قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔



0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں