اٹھارہ ہزاری(سٹاف رپورٹر )میڈیکولیگل جاری نہ کرنےپر ہسپتال انتظامیہ کے خلاف کارروائی کی جائے،محمد حسین سینی،ایڈیشنل ایم ایس ڈاکٹر سیف اللہ اسجد نے بھی کوئی دادرسی نہ کی ،خاتون کو تیس کلومیٹر دور جھنگ بھیج دیا۔شہری کا سی ای او ہیلتھ اتھارٹی جھنگ سے نوٹس کا مطالبہ ۔پانچ مرلہ سکیم جھنگ روڈ کے رہائشی محمد حسین سینی نے روزنامہ صدائے وطن سے گفتگو کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ چند روز قبل جھنگ پولیس کے محمد الطاف نامی اہلکار نے اراضی اور رشتہ داری کے تنازع پر میری بیوی اور بچے کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا بیہمانہ تشدد کے باعث میری بیوی مختار بی بی کے بازو کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی ریسیکیو 15پر اطلاع ملنے کے بعد تھانہ اٹھارہ ہزاری پولیس موقع پر پہنچی اور ضروری کارروائی کے بعد ہمیں میڈیکل رپورٹ کے لیے ٹی ایچ کیو ہسپتال اٹھارہ ہزاری ریفر کردیا جہاں پر ہسپتال انتطامیہ نے لیڈی ڈاکٹر نہ ہونے کا جواز بنا کر ہمیں میڈیکولیگل رپورٹ جاری نہ کی۔ متاثرہ خاتون کے شوہر محمد حسین سینی کا کہنا ہے کہ انہوں نے ہسپتال کے ایڈیشنل ایم ایس ڈاکٹر سیف اللہ اسجد سے بھی رابطہ کیا مگر انہوں نے ڈاکٹر کی عدم موجودگی کے باعث ڈی ایچ کیو ہسپتال جھنگ جانے کا مشورہ دے دیا متاثرہ شخص نے سی ای او ہیلتھ اتھارٹی جھنگ ڈاکٹر ملک یونس کھوکھر سے متعلقہ اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے
Home
اٹھارہ ہزاری
تازہ ترین
ضلع جھنگ کی خبریں
میڈیکولیگل جاری نہ کرنےپراٹھارہ ہزاری ہسپتال انتظامیہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں
(
Atom
)



0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں