وہاڑی( حافظ عبدالمالک،نمائند جھنگ تیز)کروڑوں روپے لاگت سے چندماہ قبل تیار ہونے والاماڈل بازار ناکام ہو گیا ، عملہ کی مبینہ بلیک میلنگ کی وجہ سے اکثر دکاندروں نے دکانیں چھوڑ کر ماڈل بازار کے گیٹ پر سٹال لگا لیئے ، جبکہ خالی دکانیں نشئیوں کی آماجگا ہ بن گئی اور سیکورٹی گارڈز کی مبینہ ملی بھگت کی وجہ سے رات کے وقت جوڑے ملاقاتیں کرنے لگے ، عوامی وسماجی اور شہری حلقوں کااحتجاج، نگران وزیر اعلیٰ پنجاب ، چیف سیکرٹری پنجاب سمیت متعلقہ اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے یہ مطالبہ عوامی وسماجی شہری حلقوں عبدالستار، عبدالرؤف ، سرفراز ، عبدالجبار، بابر علی ، محمد اسلم ، غلام نبی ، ارسلان علی ، مرتضیٰ ، محمد صدیق ، محمد ایوب ، نیامت، امانت، مقصود ودیگر نے میڈ یا کی وساطت سے کیا ، ان کا کہنا تھا کہ سابقہ پنجاب حکومت نے صوبہ کے اکثر اضلاع میں ماڈل بازار قائم کیے تھے جن میں ایک ماڈل بازار وہاڑی کا تھا جس میں سہولیات کے حوالے سے بلند بانگ دعوے کیے گئے تھے مگر فعال ہو تے ہی دوماہ بعد ماڈل بازار کے دکاندار کاروبار نہ ہونے کی وجہ سے بھوکے مرنے لگے اور دکانیں فروخت کرنی شروع کردیں جس پر ذرائع کے مطابق ماڈل بازار کے منیجر اور عملہ نے مبینہ طور پر ان دکانداروں کو سبز باغ دکھا کر لالچ دے کر دکانیں اونے پونے خرید کر منافع کے ساتھ آگے فروخت کردیں جس پر متاثرہ دکانداروں نے متعلقہ ذمہ داروں کو شکایات کیں مگر مسئلہ حل نہ ہوسکا ، ان کا مزید کہنا تھا کہ رات کے وقت اکثر جوڑے ملاقاتیں کرتے ہیں اور نشئیوں کی آماجگاہ بن چکا ہے لہٰذا اعلیٰ حکام فی الفور نوٹس لیں#
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں
(
Atom
)



0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں