جھنگ(جھنگ تیز نیوز)ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل محمد زاہد اختر نے کہا ہے کہ کسانوں اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کیلئے حکومت پنجاب نے کسان دوست پالیسیاں مرتب کر رکھی ہیں کیونکہ زراعت ملکی معیشت کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے ۔یہ بات انہوں نے آج کمیٹی روم میں ضلع کے کسانوں کی فلاح وبہبود اورمختلف محکمہ جات سے ان کے درپیش مسائل کے ازالہ کیلئے ڈسٹرکٹ ایگریکلچر ایڈوائزری کمیٹی کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی جس میں محکمہ زراعت ، محکمہ انہار،لائیو سٹاک،فیسکو،واٹر مینجمنٹ ،سیڈ کارپوریشن بنکوں کے افسران ، کھاد بنانے والی کمپنیوں کے نمائندوں کے علاوہ کسانوں اور کاشتکاروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل محمد زاہد اخترنے کہا کہ محکمہ زراعت کا فیلڈ سٹاف فارم ٹو فارمرماس کنٹیک کو بہتر بنائیں اورانہیں پروگریسواورجدید فارمنگ کے طریقوں سے روشناس کروائیںتاکہ ضلع میں زرعی پیداوار میں اضافہ ممکن ہو ۔انہوںنے ہدایت کی کہ ضلع میںکھاد اوردیگرزرعی ادویات کی فراہمی کے تسلسل کو یقینی بنائیں غیر معیاری ،جعلی ادویات اورکھاد فروخت کرنے والے عناصر کے خلاف سخت قانونی کاروائی اور کسانوں کی رہنمائی اوران کی مائیکروفنانسنگ کے سلسلہ میں اپنا کردار ادا کریں۔انہوںنے واپڈا حکام کو ہدایت کی کہ زرعی شعبہ میںبجلی کے بلوں ،اوورچارجنگ،ٹرانسفارمرکی عدم دستیابی اورنئے میٹر کی فراہمی سمیت تمام مسائل کا ازالہ کیاجائے ۔انہوں نے محکمہ انہار کے افسران کو ہدایت کی کہ نہری پانی کی چوری کی بیخ کنی ،نہروں کی بھل صفائی اورٹیل اینڈ پر واقع زمینوں کیلئے نہری پانی کی دستیابی کو یقینی بنایاجائے۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل محمد زاہد اختر نے ہدایت کی کہ کسانوں کی فلاح و بہبود کیلئے حکومت کی پالیسیوں کے بارے میں کسانوں کو آگاہ کیاجائے ۔مزید برآںایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل محمد زاہد اختر نے کسانوں کی رجسٹریشن اور کسان کارڈ کے اجراء، لوڈشیڈنگ شیڈول ، حیوانات کےلئے جاری ویکسی نیشن،بنکوں سے قرضہ جات کی وصولی اور مختلف فصلات کی کاشت کے حوالہ سے درپیش مسائل ، بغیر لائسنس زرعی ادویات کی فروخت اور دیگر مسائل بارے فرداً فرداًمعلومات حاصل کیں اور موقع پر ترجیحی بنیادوں پر مسائل کو فوری حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
Home
تازہ ترین
جھنگ شہر
ضلع جھنگ کی خبریں
زراعت ملکی معیشت کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔اےڈی سی محمد زاہد اختر
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں
(
Atom
)



0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں