اٹھارہ ہزاری (سٹاف رپورٹر) گندم خریداری مرکز اٹھارہ ہزاری میں کرپشن کا بازار گرم،گورنمنٹ کے مقررکردہ وزن کو نظر انداز کرکے من مانیاں،باردانہ دیتے وقت کسانوں سے مٹھائی کے نام پر پیسے بٹورے،بااثر اور سفارشی افراد کی بغیر لائن کے گندم اتاری جانے لگی، نوٹس کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق سرکاری سطح پر کسانوں سے گندم خریدنے کے لیے قائم کیے جانے والے سنٹرز پر کرپشن کا بازار گرم ہوگیا پی آر سنٹر اٹھارہ ہزاری میں کسانوں سے گورنمنٹ کے مقررکردہ وزن 50.115کلوگرام فی تھیلے کی بجائے 51کلوگرام جبکہ 101.100کلوگرام کی بجائے 102کلوگرام فی بوری وصول کی جارہی ہے جس سے کسانوں کو خاصا نقصان برادشت کرنا پڑتا ہے باردانہ کی تقسیم کے وقت کسانوں سے 100تا 200روپے مٹھائی کے نام پر بٹورے جاتے ہیں جبکہ کئی کئی دن لائن میں انتظار کرنے والے کسانوں کی بجائے سفارشی اور بااثر افراد کی گندم لائن کراس کرواکے اتارلی جاتی ہے مگر تحصیل انتظامیہ اور فوڈ سنٹر کے انچارج تمام تر صورتحال پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں کسانوں نے وزیراعلی پنجاب اور کمشنر فیصل آباد سے مذکورہ سنٹر میں جاری کرپشن کی صورتحال پر فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ کسانوں کا استحصال بند اور عملی ریلیف فراہم کیا جاسکے۔
Home
اٹھارہ ہزاری
تازہ ترین
ضلع جھنگ کی خبریں
گندم خریداری مرکز اٹھارہ ہزاری میں کرپشن کا بازار گرم، سفارشی اور بااثر افرادپر کرم نوازیاں
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں
(
Atom
)



0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں