
میں یہ سمجھتا ہوں کہ اس وقت ملک کی معیشت تباہ ہو چکی ہے اور خزانے پوری طرح خالی ہو چکے ہیں جبکہ ادارے جانتے ہیں کہ اشراف طبقے سے ٹیکس وصول نہیں کر سکتے اور آئندے الیکشن کیلئے لوٹنے کیلئے اور بیچنے کیلئے بھی کچھ نہیں بچا،محض خزانوں کو بھرنے کی خاطر ڈائریکٹ چھوٹے طبقوں پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ بھاری بھرکم جرمانے وصول کر کے الیکشن پر پیسہ لگایا جائے گا۔میری چیف جسٹس صاحب سے گزارش ہے کہ وہ اپنے حالیہ احکامات پر نظر ثانی فرمائیں اور نااہل لوگوں کے عزائم کو ترویج دینے کی بجائے عوام الناس اور چھوٹے طبقوں کو بھی سہولیات پوری طرح باہم پہنچائیں۔ گرفتار کر کے اتنا جرمانہ وصول کرنا جو وہ نا دے پائیں کوئی اس مسئلے کا حل نہیں ہے کہ وہ آج جرمانہ بھر کے کہیں اور پریکٹس شروع کر دیں ۔ حل یہ ہے کہ ان کو پریکٹس سے ہٹا کر سرکاری نوکریاں فراہم کی جائیں اور نااہل لوگوں کی چھانٹی کی جائے۔
0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں