اٹھارہ ہزاری: تریموں بیراج کی توسیع و مرمت کا پراجیکٹ عوام کیلئے دردسر بن گیا

اٹھارہ ہزاری: تریموں بیراج کی توسیع و مرمت کا پراجیکٹ عوام کیلئے عذاب بن گیا 
دیگر ہیوی ٹریفک کے ساتھ مسافر بسوں کی تریموں سے گزرنے پر پابندی کو پورا ایک سال گزر گیا پراجیکٹ پر کام کرنیوالی کمپنی سائنو ہائیڈرو کارپوریشن نے اب باقی ٹریفک بھی دن کے اوقات میں کئی گھنٹے بند رکھنےکا ایک بار پھر شام کو نیا شیڈول جاری کر دیا یہ شیڈول گزشتہ ہفتے جاری ہونیوالے شیڈول سے تھوڑا مختلف ہے اس میں صبح کے اوقات میں ڈیڑھ گھنٹے کا ریلیف دیا گیا ہے یعنی اب ٹریفک صبح 8بجے کی بجائے ساڑھے نو بجے بند ہو گی یہ تبدیلی بھی لگتا ہے کہ کمپنی نے مسافروں کی مشکلات کو مدنظر رکھ کر نہیں بلکہ اپنے کام کی سہولت کیلئے کی ہے
دنیا بھر میں اور پاکستان میں بھی ایسے پراجیکٹ پر کام شروع ہونے سے قبل مسافروں کی سہولت کیلئیے متبادل روٹ بنایا جاتا ہے اطلاعات کے مطابق دیگر تمام بیراجوں پر ایسے کام کے موقع پر پبلک ٹرانسپورٹ کا مکمل خیال رکھا گیا
تریموں بیراج پر ایسا کیوں نہیں ضلعی انتظامیہ ڈپٹی کمشنر جھنگ اور سیاسی لیڈروں کو عوام کی مشکلات کا کوئی احساس نہیں کیا پراجیکٹ بنانے والوں نے اس پر کوئی غور نہیں کیا تھا اربوں روپے کے اس منصوبے میں ایک ارب روپے اضافی مختص کر کے بیراج کے توسیعی منصوبے پر کام سے پہلے ایک الگ پل بنایا جا سکتا تھا جو ٹریفک میں سہولت کیلئے بعد میں بھی کام دیتا
اب بھی ہر قسم کی پبلک ٹرانسپورٹ کو چوبیس گھنٹے رواں رکھنا متعلقہ کمپنی کی ذمہ داری ہے کمپنی یہ سہولت نہ دیکر کروڑوں روپے بچا رہی ہے دن میں دو مرتبہ اڑھائی اڑھائی گھنٹے میں گزرگاہ بند رہنے سے ایمرجنسی کے شکار لوگوں کا کیا ہو گا اگر کوئی مریض ایمبولینس میں دم توڑ گیا تو کون زمہ دار ہے بندش کا شیڈول ایک مہینہ کیلیئے ہے جس کے بعد کوئی نیا شیڈول آ جائے گا ابھی تو کافی کام باقی ہے
ہم اپنے حق کیلئے کب خواب غفلت سے بیدار ہوں گے اگر ایک خضر حیات کفن پہن کر احتجاج کر سکتا ہے تو ہم کیوں نہیں سول سوسائٹی کو اس کیلئے جلد لائحہ عمل بنا کر آگے آنا چاہیے
Share on Whatsapp

About Jhang Tezz

This is a short description in the author block about the author. You edit it by entering text in the "Biographical Info" field in the user admin panel.

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں