اسلام آباد(چیف اکرام الدین سے)2005میں ڈاکٹر شازیہ خالد کا سوئی کے مقام پر پاکستان پیٹرولیم کے ہسپتال میں ریپ ہوا یہ ہسپتال پاک فوج کے اسپیشل دستوں DSG کی "حفاظت" میں تھا ریپ کا الزام "کیپٹن حماد" پر لگا جو اس حفاظتی دستے کا رکن تھا. DSG نے پورے ھسپتال پر "مارشل لاء" لگا دیا ڈاکٹر شازیہ کو دو دن تک بے ہوش رکھا گیا ان کے کپڑے اور باقی ثبوت ضائع کیے بعد ازاں ڈاکٹر شازیہ کو کراچی میں نظر بند کر دیا گیا اور ان کے کردار کے متعلق ایسی خبریں پھیلائیں کہ وہ خود کشی کرنے پر تیار ہو گئیں. اسی اثناء میں "گڈ گورننس" کے سرتاج چیف ایگزیکٹو جنرل مشرف صاحب نے ٹی وی پر آ کر باقاعدہ کیپٹین حماد کو "سو فیصد معصوم" قرار دیا. ڈاکٹر شازیہ کو دھمکیاں دے کر ملک سے بھاگنے پر مجبور کیا اور جب خود مشرف صاحب امریکہ گئے تو واشنگٹن پوسٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ان عورتوں کو خوب طریقہ مل گیا ہے. جب ملک سے باہر جا کر سیٹل ہونا ہو تو اپنا ریپ کروا لو اور پھر سیاسی پناہ حاصل کرو مزید یہ کہ ایک کیپٹین حماد کو بچانے کے لیے پورے بلوچستان کو داؤ پر لگا دیا اور بگٹی قبیلہ کے خلاف آتش و آھن کے دھانے کھول دیے موٹر وے پولیس کی فتح کوئی انہونا واقعہ نہیں پاک فوج کے کریڈٹ پر ایسے لاتعداد کارنامے ہیں جن کو گنوانا بھی وقت کا ضیاع ہےآئی ایس پی آر کا اس سلسلے میں بیان دراصل یہ پیغام ہے-
Home
اسلام آباد
تازہ ترین
قومی
کیا آپ کو یاد ہے.2005 میں ڈاکٹر شازیہ خالد کے ساتھ سوئی کے مقام پر پاکستان پٹرولیم کے ہسپتال میں کیا واقعہ پیش آیا.جانئیے اس رپورٹ میں
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں
(
Atom
)


0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں