دوحہ قطر(سردارخان) پاکستان تحریک انصاف قطر الخور ریجن کے جنرل سیکرٹری کامران خان ترکئی نے قصور میں 7 سالا زینب کو جنسی تشدد کا نشانہ بنا کر قتل اور پولیس کی جانب سے افسوسناک واقع پر پُرامن احتجاج کرنے والے مظاہرین پر فائرنگ کی شدید مذمت کی. . قصور میں یہ پہلی بار نہیں ہوا ایسے بہت سے بچوں اور بچیوں کے ساتھ زیادتی کے بہت واقعات رونما ہوئے ہیں. لیکن ان سب واقعات کا نہ تو کسی ملزم کو سزا دی گئی اور نہ ہی کسی کو انصاف ملا. اس پہلے جب بچوں کے ساتھ زیادتی اور ان کو ویڈیو بنا نے والے ن لیگ کے کارکن کا ابھی تک کوئی خبر نہیں کہ وہ کہاں گیا اور ان کو کیا سزا دی گئی. زینب کے واقع نے یہ ثابت کردیاہے کہ پنجاب حکومت ایسے واقعات کو روکنے میں سنجیدہ نہیں ہے بلکہ الٹا ان لوگوں کو,گولیوں کا نشانہ بنا کر شہید کردیا جاتاہے. اور آج ماڈل ٹاون جیسا واقع دہرایا گیا اور پنجاب کے بے ضمیر انتظامیہ نے پھر ثابت کردیا ہے کہ پنجاب کی حکومت نہتے اور بے گناہ افراد کے قتل میں مہارت رکھتے ہیں. کامران ترکئ نے کہ کہاں وہ لوگ جو حسن نواز ایک تصویر لیک ہونے پر واویلا مچا رہے تھے. قصور میں بچیوں کے ساتھ یہ گیارھواں کیس ہے اور بقول پنجاب پولیس کے ڈی این اے ٹیسٹ میں ثابت ہواہے کہ ان گیارہ کیسوں میں سے چھ کیسوں میں ایک بندہ شامل ہے. لیکن ان گیارہ کیسوں کے ساتھ ساتھ دو سو اسی بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے والے افراد میں کسی کو سزا نہیں ہوئی سوا پولیس کے طرف سے چند افراد کو گرفتار کرنے کی. ہم زینب کے واقعے کے بارے میں ایک میٹنگ بلائیں گے جس میں حکومت پاکستان اور حکومت پنجاب اور وزیراعلی پنجاب پر زور ڈالیں گے کہ جتنا جلدی ہو سکے اس پھول جیسی بچی کو انصاف دلائیں اور مجرم کو سرعام سزا دی جائے جو سب کے لئے ایک عبرت کا نشان بن جائیں.اور انشاءاللہ ہم ان سب بچوں کو انصاف دلانے کی کسی بھی حد تک جائیں گے.اور پنجاب کے وزیر اعلی شہباز شریف نے جتنے بھی وعدے کئے سب کے سب جھوٹ پر مبنی تھی ابھی تک کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کیا گیا لیکن اب بس. بہت ہوگیا اب زینب جیسے بچیوں پر فلم اور زیادتی نہیں ہونے دیں گے. اور ہم پرنٹ میڈیا اور سوشل میڈیا پر حکومت پر زور ڈالیں گے اور زینب جیسے بچوں کو انصاف دلائیں گے. انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے زینب کے درندہ صفت قاتل کو قانون کے کٹہرے میں لاکر سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ کامران خان ترکئی نےکہا کہ پنجاب حکومت نے درندگی کے واقعات کی روک تھام کے لیے کچھ نہیں کیا. زینب سمیت تمام متاثرین کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے زینب کے درجات کی بلندی اور اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔
Home
انٹرنیشنل
تازہ ترین
کم عمر بچی زینب کے ساتھ جنسی تشدد اور قتل کی پر زور مذمت کرتے ہیں۔کامران خان
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں
(
Atom
)


0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں