
سردی کی شدت بڑھتے ہی اسلام آباد کے شہریوں نے خشک میوہ جات کی دکانوں کا رخ کیا. لیکن بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث شہری خشک میوہ جات کے تماشائی ہی بنے رہے۔
سریوں میں جسم کو گرم اور توانائی پہنچانے کے لیے خشک میوہ جات کا استعمال کیا جاتا ہے۔ جس کے باعث سردیوں کی سوغات کی طلب بڑھ جاتی ہے۔
طلب بڑھتے ہی خشک میوہ جات ہر سال کی طرح اس سال بھی عوام کی دست رست سےباہر ہوگئی۔ متوسط طبقے کے لوگ محض مونگ پھلی، ریوڑی اور بھنے ہوئے چنے ہی خرید سکتے ہیں۔
اس سلسلے میں دکانداروں کا کہنا ہے کہ مختلف چیزوں پہ ٹیکس لگائے گئے ہیں۔ جس کی بدولت خشک میوہ جات کی قیمتیں زیادہ ہیں۔
کاجو کی قیمت اور بادام کی قیمت 1600 جبکہ پستے کی قیمت 1400 تک جا پہنچی ہے۔


0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں