تھانہ اٹھارہ ہزاری کی بیرونی دیوار آج تک تعمیر نہیں ہوسکی


اٹھارہ ہزاری(ابو تراب ترابی)دہشتگردی کے خلاف برسرپیکار پنجاب پولیس کا تھانہ خود غیر محفوظ نظر آنے لگا 2014 کے تباہ کن سیلاب سے گرنے والی تھانہ اٹھارہ ہزاری کی بیرونی دیوار آج تک تعمیر نہیں ہوسکی۔دوسروں کی حفاظت کرنے والے پولیس اہلکار خود غیرمحفوظ نظرآنے لگے جمہوری حکومت کو پانچ سال مکمل ہونے کوآئے مگر منتخب عوامی نمائندوں نے اس تھانہ کی بہتری کے لیے کبھی کوئی اقدامات نہیں اٹھائے عوامی نمائندوں کی عدم توجہی کے باعث تھانہ اٹھارہ ہزاری کی دیوار چارسال بعد بھی تعمیر نہیں کی جاسکی تحصیل اٹھارہ ہزاری کا مرکزی پولیس اسٹیشن اعلی حکام کی توجہ کا منتظر ہے مگر کوئی اس جانب توجہ دینے کو تیار ہی نہیں واضح رہے کہ تھانہ کے اسی حصے میں پکڑی جانے والی گاڑیاں بھی کھڑی کی جاتی ہیں کچھ عرصہ قبل آرپی او فیصل آباد بلال صدیق کمیانہ نے تھانہ اٹھارہ ہزاری دورہ کے دوران فوری دیوار تعمیر کرنے کی ہدایت کی تھی مگر اس پر عملدرآمد کب ہوگا کوئی نہیں جانتا۔دوسری جانب ترجمان جھنگ پولیس علی عباس نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ تھانہ اٹھارہ ہزاری بلکل محفوظ ہے یہ اسکی بیرونی دیوار ہے جو کہ پہلے پرانے تھانے کی عمارت کی ہوا کرتی تھی ،تھانے کی نئی عمارت مکمل محفوظ ہے۔
Share on Whatsapp

About Jhang Tezz

This is a short description in the author block about the author. You edit it by entering text in the "Biographical Info" field in the user admin panel.

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں