جھنگ اوراٹھارہ ہزاری میں اشیاء خوردونوش کی قیمتیں آسمان نے باتیں کرنے لگیں

جھنگ/اٹھار ہزاری ( اظہر عباس جنجوعہ/سٹاف رپورٹر) اشیاء خوردونوش کی قیمتیں آسمان نے باتیں کرنے لگیں انتظامیہ قیمتوں پر عملدرآمد کروانے میں ناکام، صارفین مہنگے داموں خریدنے پر مجبور اعلیٰ احکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق اٹھاری ہزاری ، روڈوسلطان ، ڈال موڑ ، کوٹ شاکر ودیگر علاقوں میں مختلف جگہوں پر رمضان شروع ہوتے ہی مہنگائی کا جن نکل بوتل سے نکل آیا ہے اشیائے خوردو نوش عوام کی پہنچ ست دور ہو گئیں ہیں جن پھلوں یا سبزیوں کی قیمت ماہ رمضان سے پہلے 70 سے 80روپے فی کلو تھی اب وہی بازار میں 130 سے 140 روپے فرتوخت ہو رہا ہے ،جبکہ چکن کی قیمت بھی آسمان کو چھونے لگی ہے چکن 320سے 350روپے کلو تک فروخت کیا جا رہاہے ۔
 جبکہ دوسری جانبضلع جھنگ میں مختلف جگہوں پر رمضان بازار لگائے گئے ہیں جہاں پر پھلوں اور سبزیوں کے علاوہ دیگراشیاء کی کوالٹی بھی غیر معیاری ہے حکومتی دعوے بس فوٹس سیشن تک ہی محدود دوکانداروں کا کہنا ہے کہ منڈیوں میں ہمیں سبزیوں اور پھلوں کی خرید مہنگے داموں کرنی پڑتی ہے افسران بالا کو چاہیے کہ فوٹو سیشن سے فارغ ہو کر پہلے منڈیوں میں قیمتوں پر عملدرآمد کروائیں جو چیز ہمیں پہلے ہی مہنگی خریدنی پڑ رہی ہے تو ہم کم قیمت پر کیسے فروخت کریں اس حوالے سے جب صارفین کے حقوق کے لیئے بنائی گئی ڈسٹرکٹ کنزیومر کمیٹی کے سیکرٹری اطلاعات اظہر عباس جنجوعہ سے بات ہوئی تو انکا کہنا تھا کہ ماہ رمضان کے آتے ہی مہنگائی کا جن بوتل سے باہر نکل آیا ہے جن پھلوں یا سبزیوں کی قیمت ماہ رمضان سے پہلے 70 سے 80روپے فی کلو تھی اب وہی بازار میں 130 سے 140 روپے خریدنے پر مجبور ہو چکے ہیں افسران کو چاہیے کہ دوکانداروں سے ریٹ پر عملدرآمد کروانے سے پہلے سبزی منڈیوں میں قیمتیں کم کی جائیں اب جو قیمت خرید ہے وہ غریب آدمی کی پہنچ سے ہی دور ہے جبکہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹس بھی سارا سال گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کرتے ہیں جس کی وجہ سے صارفین کی حق تلفی ہو رہی ہے اگر قیمتوں پر عملدرآمد نہ کروایا گیا تو صارفین کی منتخب کمیٹی پر امن احتجاج کرنے پر مجبور ہوجائے گی اور مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رہے گا
Share on Whatsapp

About Jhang Tezz

This is a short description in the author block about the author. You edit it by entering text in the "Biographical Info" field in the user admin panel.

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں