اٹھارہ ہزاری ( سٹاف رپورٹر) ٹی ایچ کیو اٹھارہ ہزاری میں سہولیات کا فقدان دوپہر دوبجے سے صبح آٹھ بجے تک کوئی سینئر ڈاکٹر موجود نہیں معمولی مرض کےمریض کو بھی جھنگ شفٹ کرنے کے لیے ریسکیو کی خدمات لی جاتی ہیں بعض اوقات تو ہسپتال کا عملہ ہسپتال آنے والے مریض سے کہتا ہے کہ آپ خود 1122 پرکال کرو یہاں ابھی ڈاکٹر نہیں ہے آپ اسے جھنگ لے جاؤ ہسپتال کا سالانہ لاکھوں بجٹ غائب ہونے کے ساتھ ساتھ عملہ بھی غائب علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ یہ ہسپتال ہماری سہولت کے لیے ہی بنایا گیا تھا مگر یہاں دن کے ٹائم ہمیں کوئی ڈاکٹر نہیں ملتا اگر مل بھی جائے تو وہ ہماری بات تک نہیں سنتے جس کی وجہ سے یہاں کافی اموات بھی واقع ہو چکی ہیں اعلیٰ احکام سے بھی کئی بار کہا گیا ہے مگر وہ ہماری بات تک نہیں سنتے یہ کوئی قبائلی علاقہ تو نہ ہے اٹھارہ ہزاری ایک تحصیل ہے مگر اس پر نہ تو کسی سیاسی نے توجہ دی ہے اور نہ ہی کسی انتظامی افسر نے توجہ دی ہے کیونکہ یہاں کئی عرصہ سے سیاسی پشت پناہی اور غنڈہ مافیا کا راج بھی بر قرار ہے جو مریضوں کودھکے اور مریضوں کے لواحقین کے ساتھ بدتمیزی بھی کرتے ہیں کچھ عناصر ترقی نہیں چاہتے ہسپتال کے اندد ایک غیر قانونی سائیکل سٹینڈ بنا ہوا ہے جو عوام کو لوٹنے کے ساتھ ساتھ انکو ذلیل و خوار بھی کرتے ہیں اور ہسپتال کا بجٹ ضائع کرنے کی انوکھی مثال دن کے وقت بھی لائٹیں جل رہی ہیں پتہ نہیں غریب عوام کو سہولیات کب ملیں گی اور کب سکھ کا سانس لیں گے۔
Home
اٹھارہ ہزاری
تازہ ترین
ضلع جھنگ کی خبریں
ٹی ایچ کیو اٹھارہ ہزاری میں سہولیات کا فقدان،عملہ بھی غائب رہنے لگا
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں
(
Atom
)



0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں