فیصل آباد (ویب ڈیسک ) گزشتہ روز شدید زلزلے کے جھٹکوں نے ملک بھر کو ہلا کر رکھ دیا جس کی ریکٹر سکیل پر شدت 3.1 بتائی گئی۔ جب یہ زلزلہ آیا تو مولانا طارق جمیل مبینہ طور پر پنجاب میڈیکل کالج فیصل آباد میں خطاب کر رہے تھے جس کی ویڈیو منظرعام پر آ گئی ہے۔مولانا طارق جمیل
مائیک سنبھالے ہوئے گفتگو کر رہے تھے کہ ان کیساتھ بیٹھے ہوئے ایک شخص نے انہیں بتایا کہ زلزلہ آ رہا ہے جس پر انہوں نے حیران ہوتے ہوئے کہا کہ 148زلزلہ؟147 اور اس کیساتھ ہی انہوں نے زلزلے کے جھٹکوں محسوس کرنے کی کوشش کی اور کہا 148جو کام کر رہے ہیں اس سے یہ رک جائے گا انشاءاللہ147مولانا طارق جمیل اس کیساتھ ورد شروع کر دیتے ہیں اور حاضرین کو بھی ہدایت کرتے ہیں کہ وہ ان کے ساتھ ورد کے الفاظ دہرائیں۔ کچھ دیر تک ورد کرنے کے بعد وہ اپنے ساتھ بیٹھے شخص سے تصدیق کرتے ہیں کہ 148رک گیا؟147 جس پر زلزلہ رک جانے کی تصدیق کی جاتی ہے۔ مولانا طارق جمیل پھر فرماتے ہیں 148اللہ تعالیٰ کبھی کبھی زمین ہلاتا ہے کہ بندے کے پتر بن جاﺅ۔۔۔ پیسے کے پیچھے اپنا ایمان مت بیچو، انسان کے بچے بن جاﺅ۔۔۔ زلزلہ تو آگے آنے والا ہے، جب زمین پر آئے گا ایک خوفناک زلزلہ، قیامت کے زلزلے کو قرآن جب بیان کرتا ہے تو قرآن کے لہجے میں ایک ہیبت اور گرج پیدا ہو جاتی ہے۔
اللہ نے جو پہلی قوموں کو تباہ و برباد کیا، اس میں سب سے زیادہ لوط علیہ اسلام کی قوم پر عذاب اکٹھے مارے، پتھروں کی بارش، نوکیلے پتھروں کی بارش، اور زمین میں زلزلہ آیا، خوفناک زلزلہ اور پھر اس کے بعد اسے اکھاڑا اور پھر اوپر لے جا کر الٹا کر کے زمین پر مارا، چہرے مسخ کر دئیے اور گندے پانی میں ان کی لاشوں کو ڈبو دیا، ان کا جرم بے حیائی تھا۔لوط علیہ اسلام کی قوم بے حیاءہوئی، اس بے حیائی پر اللہ نے سب سے زیادہ عذاب کے کوڑے برسائے۔ دنیا کا سب سے بڑا مجرم میری نظر میں فرعون ہے جس نے کہا کہ میں خدا ہوں، اللہ نے اٹھا کر ڈال دیا پانی میں، لیکن لوط علیہ اسلام کی قوم پر چار پانچ عذاب اللہ نے اکٹھے برسائے، کیونکہ وہ قوم بے حیاءتھی، اور معاشرہ تب بے حیاءہوتا ہے جب اس کی پابندیاں ختم ہو جائیں، اس کی حد بندی ختم ہو جائے۔
مائیک سنبھالے ہوئے گفتگو کر رہے تھے کہ ان کیساتھ بیٹھے ہوئے ایک شخص نے انہیں بتایا کہ زلزلہ آ رہا ہے جس پر انہوں نے حیران ہوتے ہوئے کہا کہ 148زلزلہ؟147 اور اس کیساتھ ہی انہوں نے زلزلے کے جھٹکوں محسوس کرنے کی کوشش کی اور کہا 148جو کام کر رہے ہیں اس سے یہ رک جائے گا انشاءاللہ147مولانا طارق جمیل اس کیساتھ ورد شروع کر دیتے ہیں اور حاضرین کو بھی ہدایت کرتے ہیں کہ وہ ان کے ساتھ ورد کے الفاظ دہرائیں۔ کچھ دیر تک ورد کرنے کے بعد وہ اپنے ساتھ بیٹھے شخص سے تصدیق کرتے ہیں کہ 148رک گیا؟147 جس پر زلزلہ رک جانے کی تصدیق کی جاتی ہے۔ مولانا طارق جمیل پھر فرماتے ہیں 148اللہ تعالیٰ کبھی کبھی زمین ہلاتا ہے کہ بندے کے پتر بن جاﺅ۔۔۔ پیسے کے پیچھے اپنا ایمان مت بیچو، انسان کے بچے بن جاﺅ۔۔۔ زلزلہ تو آگے آنے والا ہے، جب زمین پر آئے گا ایک خوفناک زلزلہ، قیامت کے زلزلے کو قرآن جب بیان کرتا ہے تو قرآن کے لہجے میں ایک ہیبت اور گرج پیدا ہو جاتی ہے۔
اللہ نے جو پہلی قوموں کو تباہ و برباد کیا، اس میں سب سے زیادہ لوط علیہ اسلام کی قوم پر عذاب اکٹھے مارے، پتھروں کی بارش، نوکیلے پتھروں کی بارش، اور زمین میں زلزلہ آیا، خوفناک زلزلہ اور پھر اس کے بعد اسے اکھاڑا اور پھر اوپر لے جا کر الٹا کر کے زمین پر مارا، چہرے مسخ کر دئیے اور گندے پانی میں ان کی لاشوں کو ڈبو دیا، ان کا جرم بے حیائی تھا۔لوط علیہ اسلام کی قوم بے حیاءہوئی، اس بے حیائی پر اللہ نے سب سے زیادہ عذاب کے کوڑے برسائے۔ دنیا کا سب سے بڑا مجرم میری نظر میں فرعون ہے جس نے کہا کہ میں خدا ہوں، اللہ نے اٹھا کر ڈال دیا پانی میں، لیکن لوط علیہ اسلام کی قوم پر چار پانچ عذاب اللہ نے اکٹھے برسائے، کیونکہ وہ قوم بے حیاءتھی، اور معاشرہ تب بے حیاءہوتا ہے جب اس کی پابندیاں ختم ہو جائیں، اس کی حد بندی ختم ہو جائے۔



0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں