اٹھارہ ہزاری.حکومت پنجاب کے چوبیس گھنٹے ڈیلیوری کی سہولت فراہم کرنے کے دعوے غلط ثابت ہوئے ۔ عملہ غائب رہنے لگا۔ ڈپٹی کمشنر نے فوری رپورٹ طلب کر لی

اٹھارہ ہزاری (نامہ نگار) حکومت پنجاب کے چوبیس گھنٹے ڈیلیوری کی سہولت فراہم کرنے کے دعوے غلط ثابت ہوئے ٬تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں رات کو چار زچہ مریض ڈیلیوری کیلئے کئی گھنٹے تڑپتی رہیں عملہ غائب ڈپٹی کمشنر نے فوری رپورٹ طلب کر لی بتایا گیا ہے کہ ٹی ایچ کیو ہسپتال اٹھارہ ہزاری (جھنگ)میں شام سات بجے چار زچہ مریض تانیہ 'روبینہ اور طاہرہ وغیرہ ڈیلیوری کیس کیلئے لائی گئیں تو ہسپتال میں کسی لیڈی ڈاکٹر کی سرے سے ڈیوٹی ہی نہیں تھی نائٹ ڈیوٹی ایل ایچ وی قیصرہ وحید بھی بغیر بتائے  ہسپتال سے غائب تھیں چاروں زچہ کئی گھنٹے ڈیلیوری کیلئے تڑپتی رہیں ایک زچہ کو کو لواحقین لیکر چلے گئے دو کو سٹاف نہ ہونے کی وجہ زبردستی تیس کلومیٹر دور ڈی ایچ کیو ہسپتال جھنگ ریفر کر دیا گیا اسسٹنٹ کمشنر شبیر احمد ڈوگر کی مداخلت پر ایک دوسری ایل ایچ وی کو گھر سے بلا کر ایک ڈیلیوری کیس رات گئے کروایا گیا اے سی نے ڈپٹی کمشنر کو صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ رات کو ریگولر کام کرنیوالی مڈوائف شازیہ بانو کا بھی سی ای او ہیلتھ نے بلا وجہ ٹرانسفر کردیا ڈی سی مدثر ریاض نے رات کو ہی فوری رپورٹ طلب کرتے ہوئے آئندہ فیمیل سٹاف کا تبادلہ انکی اجازت کے بغیر کرنے پر پابندی لگا دی ہے مریضوں کے لواحقین نے اس موقع پر سخت احتجاج کرتے ہوئے  وزیر اعلی پنجاب سے کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے
Share on Whatsapp

About Jhang Tezz

This is a short description in the author block about the author. You edit it by entering text in the "Biographical Info" field in the user admin panel.

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں