لاہور ( جھنگ تیز) پنجاب سکول ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن سپروائزر ایسوسی ایشن کی جانب سے اپنے مطالبات کے حق میں چیئرنگ کراس چوک میں پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دوسرے روز بھی جاری رہا اور مطالبات پورے نہ ہونے پر پولیو مہم کے بائیکاٹ کی دھمکی دیدی ، دھرنے کے باعث مال روڈ اور اس سے ملحقہ شاہراؤں پر ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہوا اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگنے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔تفصیلات کے مطابق پنجاب سکول ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن سپروائزر ایسوسی ایشن کا پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دوسرے روز بھی جاری رہا جس میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شریک تھی ۔احتجاجی ملازمین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھا کر حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ایک دن گزرنے کے باوجود کوئی حکومتی عہدیدار ملازمین سے مذاکرات کے لئے نہ پہنچا جس پر ملازمین نے پولیو مہم کے بائیکاٹ کی دھمکی دیدی ۔ ملازمین نے کہا کہ ہم تقریباً2000سکول ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن سپروئزرز کو 2007،2008،2009 میں موجودہ حکومت نے پورے صوبے میں بنیادی مرکز صحت کی سطح پر تعینات کیا ، ہم لوگ اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں کوئی بھی آفیسر ماسٹرز سے کم نہیں ، زیادہ تر لوگ ایم فل ، پی ایچ ڈی ہیں ، ہم لوگ پبلک سکولز اور کمیونٹی میں ہیلتھ ایجوکیشن اور ہیلتھ پروموشن کا کام کرتے ہیں ، اس کے علاوہ یونین کونسل کی طرح پر ہر قسم کی ذمہ داریاں جیسا کے ڈینگی ، پولیو ، خسرہ ، ماں اور بچے کی صحت کا ہفتہ اور دیگر قسم بچاؤ مہمات کی ذمہ داریاں احسن طریقے سے سرانجام دیتے ہیں ہماری سروسز کی بدولت ہی محکمہ صحت کے ہیلتھ اشاریے باقی صوبوں سے بہتر ہیں مگر ہماری شبانہ روز محنت کے باوجود محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر ہمارے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کرر ہا ہے جس کی مثال 2009ء میں تمام محکمہ جات کے گریڈ 1سے 19تک کے ملازمین بشمول محکمہ صحت ہمارے تمام ساتھیوں کو ریگولر کر دیا گیا مگر ہمارے کیڈر کو جان بوجھ کر کنٹریکٹ پر رکھا ہو ا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران ہمار ے کئی ساتھی دوران سروس وفات پا گئے جن کو مستقل ملازم والا کوئی بھی فائدہ نہیں ملا ، اس کی بدترین مثال 2017ء میں آئی آر ایم این سی ایچ اور ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے گریڈ 1یا 18تک کے ملازمین کو بغیر کسی ٹیسٹ یا پنجاب پبلک سروس میشن سے گزارے مستقل کر دیا گیا ، ہم 2009ء سے آج تک بھرپور کوشش کرتے کہ ہمیں بھی دوسروں مستقل کیے گئے ملازمین کی طرح ریگولر کیا جائے مگر ہمیں آج تک ریگولر نہیں کیا گیا ۔ مظاہرین نے کہا کہ سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر نے ہماری سمری وزیر اعلیٰ پنجاب کو بھیجی تو سہی مگر اس میں بھی شرط لگا دی کہ ہم این ٹی ایس پاس کریں تو پھر ہی ریگولر ہو سکتے ہیں اس سے بڑا ظلم اور کیا ہو گا کہ 10سالہ کامیاب سروس کے بعد کہا جائے کہ پھر سے این ٹی ایس ٹیسٹ کوالیفائی کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ انتہائی ظلم ہو رہا ہے جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی ، ہمارے خادم اعلیٰ ، وزیر پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر ، سیکرٹری سے ایک ہی مطالبہ ہے کہ باقی تمام ملازمین بشمول محکمہ صحت کے ملازمین کی طرح ہمیں بھی بغیر کسی شرط کے فی الفور مستقل کیا جائے ورنہ اسمبلی ہال لاہور سے اٹھ کر کسی صورت نہیں جائیں گے اور تادم مرگ اپنے حق کے لئے ادھر ہی لڑیں گے ۔احتجاج کے باعث مال روڈ اور اس سے ملحقہ شاہراؤں پر دن بھر ٹریفک کا نظام شدید متاثر ہوا اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگنے سے شہری ذلیل و خوار ہوتے رہے ۔دوسری جانب ڈی جی ہیلتھ پنجاب نے احتجاج کو بلا جواز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملازمین کو مستقل کرنے کا معاملہ پہلے ہی زیر غور ہے لہٰذا ملازمین احتجاج کی بجائے محکمہ پرائمری ہیلتھ سے رجوع کریں۔
Home
تازہ ترین
قومی
لاہور
پنجاب سکول ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن سپروائزر ایسوسی ایشن کی جانب سے اپنے مطالبات کے حق میں پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا,پولیو مہم کے بائیکاٹ کی دھمکی دیدی
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں
(
Atom
)


0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں