اٹھارہ ہزاری (جھنگ تیز) تفصیلات کے مطابقتحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں فیمیل سٹاف کو ہراساں کرنے کا معاملہ ڈسپینسر کے خلاف کارروائی کی بجائے شکایت کنندہ مڈوائف کا تبادلہ کر دیا گیا افسران نے مڈوائف (ش-ب) کو آر ایچ سی کوٹ شاکر میں ڈیوٹی پر پہنچنے کا زبانی حکم دے دیا آرڈر طلب کرنے پرکہا کہ وہ آپ کو وہاں مل جائیں گے انصاف لیتے لیتے بدنامی کے باعث خاوند نے طلاق بھی دے دی مگر محکمے نے ملزم کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی جس کے بارے مزید اہم نوعیت کے انکشافات بھی سامنے آئے ہیں مڈوائف نے درخواست دی تھی کہ ڈسپینسر وقاص حیدر نے اس کی خفیہ تصاویر بنائیں اور اس کے خاوند جو کہ ملک سے باہر رہتا ہے کو اس کے کردار کے متعلق غلط میسج کرتا رہا ایم ایس کے نام اس درخواست کی کاپیاں محکمہ صحت کے اعلی حکام کو بھی بھیجی گئیں مگر بااثر ڈسپینسر نے کارروائی رکوا دی جس کے بعد یہ خاتون اسسٹنٹ کمشنر اٹھارہ ہزاری کو پیش ہو گئی اے سی شبیر احمد ڈوگر کی طرف انکوائری شروع کرنے پر بااثر ڈسپینسر نے مڈوائف کے خلاف مزید انتقامی کارروائیاں شروع کروا دیں اور اسے اس کے گھر والوں کے سامنے بدنام کرتے ہوئے درخواست واپس لینے کیلئے دباؤ ڈلوایا انکار پر خاوند نے اسے طلاق دے دی اب اس کا تبادلہ اس کے سسرالی علاقے میں کر دیا گیا تاکہ اس کی مزید تزلیل کی جا سکے دوسری طرف محکمہ صحت نے اس سنگین معاملے پر پراسرار خاموشی اختیار کی ہوئی ہے ایم ایس ہسپتال ڈاکٹر عابد نے اس سنگین معاملے پر تو خاموشی اختیار کر رکھی ہے مگر انہوں نے ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے ساتھی ملازم کی حاضری لگانے ادویات کی چوری جیسے الزامات پر جاری ہونیوالے سات شوکاز نوٹسز اور وضاحتی لیٹرز کا جواب نہ دینے پر سی ای او ہیلتھ جھنگ کو ایک لیٹر کے ذریعے ڈسپینسر وقاص کو ہسپتال سے فارغ کرنے اور اس کے خلاف پیدا ایکٹ کے تحت کارروائی کرنے کی سفارش کر رکھی ہے مگر ابھی تک کوئی ایکشن سامنے نہیں آیا اسسٹنٹ کمشنر کی مداخلت پر ڈسپینسر مذکور کا باقاعدہ تبادلہ کرنے کی بجائے اس کی مورخہ 18جنوری کو بی ایچ یو منڈے سید میں عارضی جنرل ڈیوٹی لگائی گئی ابھی تک اس نے یہ ڈیوٹی بھی جوائن نہیں کی اور دس روز سے مسلسل غیر حاضر رہنے کے باوجود محکمہ ٹس سے مس نہیں ہوا ڈسپینسر ٹی ایچ کیو ہسپتال میں چکر لگا کر مبینہ طور پر خواتین سٹاف کو اسی طرح ہراساں کر رہا ہے اس کے خلاف ایک لیڈی کمپیوٹر آپریٹر کی ایسے ہی الزامات پر مبنی ایم ایس کو دی جانیوالی ایک اور درخواست بھی منظر عام پر آئی ہے جسے دبا دیا گیا ہے بتایا گیا ہے کہ دفتر میں موجود اہلکار اس کی پشت پناہی کرتے ہیں در ایں اثناء اسسٹنٹ کمشنر شبیر احمد ڈوگر کا کہنا ہے کہ اگر محکمہ صحت ایسی شکایات پر بروقت کارروائی کر لیتا تو نوبت یہاں تک نہ آتی انہوں نے کہا کہ وہ معاملے کی انکوائری کر رہے ہیں الزامات ثابت ہونے پر ضرور ایکشن لیں گے ایم ایس ڈاکٹر عابد نے معاملے پر تبصرے سے گریز کیا
Home
اٹھارہ ہزاری
تازہ ترین
ضلع جھنگ کی خبریں
اٹھارہ ہزاری :تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں لیڈی سٹاف کو ہراساں کرنے کا معاملہِ ڈسپینسر کے خلاف کارروائی کی بجائے شکایت کنندہ مڈوائف کا ہی تبادلہ کر دیا گیا،
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں
(
Atom
)



0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں