کراچی(جھنگ تیز)عیدو گوٹھ میں اسلامی منزل کے مکان میں بچوں کو قرآن کی تعلیم دیتے ہوئے قاری نجم الدین نے دس پارے قرآن کے حفظ کرنے کے بعد گیارویں پارے میں پڑہنے والے 9 سالہ معصوم بچے محمد حسین ولد محمد سلیم کو شرارت کرنے اور قرآن یاد نہ کرنے پر غصہ میں آکر ڈنڈوں کی بارش کردی۔ تشدد کے باعث بچہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا، اطلاع ملتے ہی پسگردائی سے بڑی تعداد میں لوگ مدرسہ جمع ہوگئے۔ بچے کے ورثا بھی پہنچے جنہوں نے بچے کی لاش اپنے قبضے میں لی اسی دوران بن قاسم تھانہ پولیس بھی پہنچ گئی ورثا نے بچے کی لاش پولیس کے حوالے کرنے سے انکار کرتے ہوئے مقدمہ درج کرانے سے بھی انکار کردیا۔ پولیس نے مولوی نجم الدین کو گرفتار کرکے سرکاری مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا۔ ایس ایچ او بن قاسم دھنی بخش مری نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ اطلاع ملتے ہی مدرسے پہنچے لیکن ورثا نے مقدمہ درج کرانے سے انکار کیا۔ ہم نے مولوی کو گرفتار کرکے تھانے میں بند کردیا ہے اور مجبور ہوکر سرکاری مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔ جب کہ مولوی نجم الدین نے لاکپ میں بتایا کہ بچہ ہونہار تھا اتوار کی روز صبح اس کی والدہ بچے کو مدرسے لے آئی اورشکایت کی کہ اسے بچے نے مارا ہے اس پر سختی کرکے پڑہاؤ ۔ انہوں نے کہاکہ بچہ پڑہائی میں دلچسپی نہیں لے رہا تھا اس پر مجھے غصہ آگیا۔ میں نے اسے ڈنڈوں سے پیٹنا شروع کیا تو وہ اچانک فوت ہوگیا۔
Home
تازہ ترین
قومی
کراچی
کراچی:سبق کیوں یاد نہیں کیا.مدرسے کے استاد نے مار مار کر نو سالہ بچے کو ہلاک کردیا.
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں
(
Atom
)


0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں