جھنگ سے تعلق رکھنے والے 1965 کے ہیرو

جھنگ سے تعلق رکھنے والے 1965 کے ہیرو

چھ ستمبر 1965 کو بھارت کے ساتھ ہونے والی سترہ روزہ لڑائی میں ضلع جھنگ سے تعلق رکھنے والے گیارہ فوجی جوانوں اور افسروں نے بھی جان کا نذرانہ پیش کیا تھا۔اس جنگ کے دوران اپنی بہادری اور شجاعت پر جھنگ کے رہائشی کئی دیگر فوجی افسروں اور اہلکاروں کو بھی اعلی فوجی اعزازات سے نواز گیا۔ آئیے ان میں سے چند ایک کی جواں مردی کی یادوں کو تازہ کرتے ہیں۔

فلائٹ لیفٹننٹ خواجہ یونس حسن شہید ( ستارہ جرات)خواجہ یونس حسن شہید کے آباؤ اجداد پانی پت سے ہجرت کر کے جھنگ آئے تھے۔انہوں نے 1956 میں پاک فضائیہ میں شمولیت اخیتار کی اور 1958 میں کمیشن حاصل کیا۔1965 کی جنگ میں وہ اسکوڈرن لیڈر سرفراز رفیقی کی سربراہی میں پٹھان کوٹ کے ہلواڑہ ائیر بیس پر حملہ میں شریک تھے۔سرفراز رفیقی اور یونس حسن نے ہوائی اڈے کے دفاع کے لئے آنے والے ایک طیارے کو فضا میں تباہ کیا جس پر دشمن کے مزید طیارے بھی ان کے حملے کو ناکام بنانے کے لئے متحرک ہو گئے۔اس موقع پر یونس حسن نے عزم و ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنا طیارہ ہوائی اڈے سے ٹکرا دیا جس سے وہاں موجود کئی جنگی طیارے تباہ ہو گئے۔

بریگیڈئیر احسن رشید شامی شہید (ہلال جرات)احسن شامی نے ایم بی ہائی سکول ریل بازار سے تعلیم حاصل کی اور اس کے بعد کمیشن حاصل کر کے بری فوج میں شامل ہو گئے۔جنگ ستمبر میں وہ جاسوسی کے لئے کھیم کرن کے محاذ پر بھارتی فوج کے پڑاؤ میں گئے۔اس دوران دشمن کو ان کی موجودگی کا پتہ چل گیا اور وہ بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کر گئے۔انہیں جرات اور بہادری کے ساتھ اپنے فرائض کی ادائیگی پر فوج کی جانب سے ہلال جرات سے نوازا گیا۔

وائس ایڈمرل احمد تسنیم (ستارہ جرات)وائس ایڈمرل احمد تسنیم آج کل ریٹائرڈ زندگی گزار رہے ہیں انہیں بے مثال بہادری پر 1965 اور 1971 کی جنگوں میں دو مرتبہ ستارہ جرات سے نوازا گیا۔احمد تسنیم 1965 کی جنگ کے وقت لیفٹننٹ تھے اور انہوں نے بحریہ کی آبدوز غازی کی قیادت کرتے ہوئے بھارتی بحریہ کے اڈے دوارکا پر حملہ کر کے اسے نیست و نابود کیا تھا۔اس حملے سے بھارتی بحریہ کا سمندری جنگ میں شدید نقصان اٹھانا پڑا تھا۔

ائیر کموڈور امیتاز احمد خان بھٹی (ستارہ جرات)ائیر کموڈور ریٹائرڈ امتیاز احمد جھنگ کے علاقہ قصبہ بڑانہ کے رہائشی تھے اور انہوں نے 1953 میں پاک فضائیہ میں شمولیت اختیار کی تھی۔جنگ ستمبر کے دوران انہوں نے بطور اسکواڈرن لیڈر فرائض سر انجام دئیے۔جنگ جاری تھی انہیں اطلاع ملی کہ دو بھارتی ویمپائر جہاز حملے کے لئے آ رہے ہیں۔جوابی حملے کے لئے اسکوڈرن لیڈر سرفراز رفیقی شہید اور امتیاز بھٹی روانہ ہوئے اور انہوں نے دونوں بھارتی جہاز مار گرائے جس پر انہیں ستارہ جرات سے نواز گیا۔اسی طرح جھنگ کے رہائشی اسکوڈرن لیڈر خلیفہ منیر دین احمد نے گیارہ ستمبر کو امرتسر کے ایک ریڈار اسٹیشن کو تباہ کر کے ستارہ جرات حاصل کیا۔میجر فرید خان بھوجیہ کو کھیم کرن جبکہ کرنل احمد نواز سیال کو لاہور کے محاذ پر کئی گھنٹے تک بے جگری سے لڑتے ہوئے دشمن کا حملہ پسپا کرنے پر الگ الگ ستارہ جرات سے نواز گیا۔
6 ستمبر 2018
Share on Whatsapp

About Jhang Tezz

This is a short description in the author block about the author. You edit it by entering text in the "Biographical Info" field in the user admin panel.

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں