استبول: ترک صدر طیب اردگان نے نیوزی لینڈ میں شہید ہونے والے مسلمانوں کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار ہمدری کی ہے.ترک صدر کا ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہنا ہے کہ بطور مسلمان ہم کبھی نہیں جھکیں گے اور نہ ہی ہم ان دہشتگردوں کی سطح تک نیچے گریں گے.
ہمارا رویہ کسی بھی معصوم کی شہادت پر ایسا ہی ہو گا چاہے اس کا تعلق کسی بھی طبقے سے ہو اور اس کا مذہب جو بھی ہو.ہم نے جو رویہ نیوزی لینڈ، فلسطین اور میانمار میں معصوم مسلمانوں کے قتل کے خلاف اپنایا وہی اصول کسی بھی معصوم شخص کے قتل کے خلاف اپنائیں گے. ہم اپنے اخلاق سے اس دنیا کو بدل دیں گے اور یہ سب ہمیں کسی جبر یا استحصال سے نہیں بلکہ اپنے ایمان سے ملے گا.اسلام ہمیں اخلاقیات کا درس دیتا ہے جو کہ انسانیت کے لیے بھی ضروری ہے.جب کہ دوسری جانب گذشتہ روز ترکی میں کئی مسلمان نیوزی لینڈ پر ہونے والے حملے کے بعد سڑکوں پر نکلے اور مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کی.نیوزی لینڈ حملے کے بعد پوری دنیا کے مسلم ممالک میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے.واضح رہے گذشتہ روزترک صدر طیب اردگان نے نیوزی لینڈ میں ہونے والے حملے کی شدید مذمت کی تھی اور کہا کہ اللہ متاثرین پر رحم کرے اور زخمیوں کو جلد صحتیاب کرے.صدر طیب اردگان نے افسوناک واقعے پر مسلم دنیا سے تعزیت کی اور ٹویٹر پیغام میں کہا کہ میں اپنے ملک کی طرف سے پوری مسلم امہ اور نیوزی لینڈمیں ہونے والے حملے سے متاثرہ لوگوں سے اظہار تعزیت کرتا ہوں.ترک صدر نے اسے اسلام فوبیا کا نتیجہ قرار دے دیا.خیال رہے کرائسٹ چرچ میں مساجد پر سفید فام شہری کے دہشت گرد حملے میں 45 سے زائد مسلمان شہید ہوئے. سفید فام آسٹریلوی شہری نے دہشت گردی کی تمام کارروائی سوشل میڈیا ویب سائٹ پر براہ راست نشر کی. پولیس نے سفید فام شہری کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جہاں اُسے 5 اپریل تک ریمانڈ پر پولیسکے حوالے کر دیا گیا ہے.
ہمارا رویہ کسی بھی معصوم کی شہادت پر ایسا ہی ہو گا چاہے اس کا تعلق کسی بھی طبقے سے ہو اور اس کا مذہب جو بھی ہو.ہم نے جو رویہ نیوزی لینڈ، فلسطین اور میانمار میں معصوم مسلمانوں کے قتل کے خلاف اپنایا وہی اصول کسی بھی معصوم شخص کے قتل کے خلاف اپنائیں گے. ہم اپنے اخلاق سے اس دنیا کو بدل دیں گے اور یہ سب ہمیں کسی جبر یا استحصال سے نہیں بلکہ اپنے ایمان سے ملے گا.اسلام ہمیں اخلاقیات کا درس دیتا ہے جو کہ انسانیت کے لیے بھی ضروری ہے.جب کہ دوسری جانب گذشتہ روز ترکی میں کئی مسلمان نیوزی لینڈ پر ہونے والے حملے کے بعد سڑکوں پر نکلے اور مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کی.نیوزی لینڈ حملے کے بعد پوری دنیا کے مسلم ممالک میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے.واضح رہے گذشتہ روزترک صدر طیب اردگان نے نیوزی لینڈ میں ہونے والے حملے کی شدید مذمت کی تھی اور کہا کہ اللہ متاثرین پر رحم کرے اور زخمیوں کو جلد صحتیاب کرے.صدر طیب اردگان نے افسوناک واقعے پر مسلم دنیا سے تعزیت کی اور ٹویٹر پیغام میں کہا کہ میں اپنے ملک کی طرف سے پوری مسلم امہ اور نیوزی لینڈمیں ہونے والے حملے سے متاثرہ لوگوں سے اظہار تعزیت کرتا ہوں.ترک صدر نے اسے اسلام فوبیا کا نتیجہ قرار دے دیا.خیال رہے کرائسٹ چرچ میں مساجد پر سفید فام شہری کے دہشت گرد حملے میں 45 سے زائد مسلمان شہید ہوئے. سفید فام آسٹریلوی شہری نے دہشت گردی کی تمام کارروائی سوشل میڈیا ویب سائٹ پر براہ راست نشر کی. پولیس نے سفید فام شہری کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جہاں اُسے 5 اپریل تک ریمانڈ پر پولیسکے حوالے کر دیا گیا ہے.
0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں