اٹھارہ ہزاری (سٹاف رپورٹر )غریب خانہ بدوش خاندان کی لڑکی سے مبینہ زیادتی کے بااثر ملزموں سے صلح نہ کرنے کی پاداش میں دس مسلح افراد کی متاثرہ لڑکی کو دن دیہاڑے جھونپڑی سے زبردستی اغواء کر کے لے جانے کوشش خانہ بدوشوں کے شور مچانے پر لوگوں کو موقع پر آتا دیکھ کر مسلح افراد فرار ہو گئے پولیس بعض ملزموں کی شناخت ہونے کے باوجود کارروائی کیے بغیر واپس لوٹ گئی گزشتہ روز سہہ پہر کے وقت کٹیا قبرستان موضع پیروانہ شمالی میں ایک کیری ڈبہ اور کار پرمبینہ طور آنیوالے دس مسلح افراد آئے جنہوں نے جھونپڑی سے خانہ بدوش فیملی کی لڑکی (ل-ر)جس کے ساتھ 22روز قبل زیادتی ہوئی کا واقعہ ہوا اور اس کے مقدمہ میں دو مقامی بااثر ملزمان جیل میں ہیں کو زبردستی اغواء کرنے کی کوشش کی لڑکی اور گھر کے دیگر افراد نے شور مچایا تو مقامی لوگ گھروں سے باہر نکل آئے لوگوں کو آتا دیکھ کر مسلح ملزمان گاڑیوں پر فرار ہو گئے اطلاع پر تھانہ اٹھارہ ہزاری کے اے ایس آئی محمد یونس دیگر پولیس اہلکاروں کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے دو تین ملزمان کی نشاندھی ہو جانے کے باوجود پولیس ایک فون کال پر بغیر کوئی کارروائی کیے واپس آ گئی خانہ بدوش فیملی کے سربراہ محمد نواز نے اس پر احتجاج کرتے ہوئے اعلی پولیس افسران سے کاروائی کرنے اور تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے درایں اثناء مقامی پولیس کا کہنا ہے معاملہ مشکوک لگتا ہے تاہم آج صبح دوبارہ علاقے میں انکوائری کرکے کارروائی کی جائے گی
Home
اٹھارہ ہزاری
تازہ ترین
ضلع جھنگ کی خبریں
اٹھارہ ہزاری: زیادتی کیس، بااثر ملزمان کی لڑکی کو اغواء کرنے کی کوشش
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں
(
Atom
)



0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں