کراچی(ویب ڈیسک) نامور برطانوی ماڈل کارا ڈیل ایونجنے بھی ننھی زینب کے ساتھ ہونے والی بربریت پر افسردہ ہیں انہوں نے زیادتی کے بعد قتل کرنے کے گھناؤنے فعل پر دلی دکھ کا اظہار کیا اور انصاف کے لیے آواز بلند کی۔تفصیلات کے مطابق چھ روز قبل قصور میں پیش آنے والے واقعے کے بعد ہر دل رنجیدہ اور ہرآنکھ اشکبار ہے، ننھی زینب کو نامعلوم افراد نے اغوا کیا اور پھر 3 روز بعد گھر کے قریب سے اُس کی لاش برآمد ہوئی تھی۔قصور کے اندوہناک واقعے پر ملک بھر شدید احتجاج کیا گیا جس میں سول سوسائٹی اور شوبز شخصیات بھی پیش پیش نظر آئیں، تمام ہی شرکا نے متاثرہ اہل خانہ کو انصاف دینے کا مطالبہ کیا اور آئندہ ایسے اقدامات کرنے پر زور دیا کہ جس کی وجہ سے مزید بچے درندوں کی ہوس کا نشانہ نہ بن سکیں۔مظاہرین نے حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ واقعے میں ملوث افراد کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دے تاکہ آئندہ کوئی بھی شخص اس گھناؤنے کام سے باز رہے۔یہ پہلی بار نہیں بلکہ ٹھیک ایک برس قبل قصور کے ہی علاقے میں 5 سال کی عائشہ نامی بچی کو اغوا کر کے زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا جس کے قاتل تاحال گرفتار نہ ہوسکے۔حکومت پنجاب نے واقعے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی جبکہ اعلی شخصیات نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ زینب کے اہل خانہ کو ضرور انصاف دیا جائے گا۔برطانوی ماڈل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹا گرام پر زینب کے جنازے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ 146ننبھی پری ہم تم سے شرمندہ ہیں145۔انہوں نے زینب کو قتل کو بربریت قرار دیتے ہوئے انصاف دینے کے لیے بھی آواز بلند کی۔
واضح رہے کہ اس سےقبل زینب زیادتی و قتل کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے ملزم کا خاکہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ قصور میں بارہ بچوں کے ساتھ زیادتی کر کے قتل کرنے والا یہی شخص ہے جس کا خاکہ دیگر 11 متاثرہ خاندان کے بیانات، سی سی ٹی وی فوٹیجز اور اہل محلہ سے حاصل معلومات کی روشنی میں تیار کیا گیا ہے.تفصیلات کے مطابق کمسن زینب کے علاوہ 11 معصوم کلیوں کوزیادتی کے بعد موت کے گھاٹ اتارے جانے کے دل دہلانے والے واقعات کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی جے آئی ٹی نے سفاک ملزم کا خاکہ جاری کردیا ہے جس کی تلاش میں مختلف علاقوں میں چھاپے مارے جا رہے ہیں.ملزم کے خاکے کے مطابق وہ 25 سے 30 سال کے درمیان کا شخص لگتا ہے اور اس کے چہرے پر داڑھی بھی ہے اور چہرہ گول، ناک ستواں اور آنکھیں چھوٹی چھوٹی ہیں اور سی سی ٹی وی فوٹیجز سے لگتا ہے کہ وہ درمیانہ قد رکھنے والا شخص ہے. اس سے قبل ڈی پی او ہاؤس میں جےآئی ٹی نے آج دیگر11 متاثرہ خاندانوں سے بھی ملاقاتیں کیں جن کی معصوم کلیوں کو سفاک درندے نے اپنی ہوس کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں بربریت کا مظاہر کرتے ہوئے تمام بچوں اور بچیوں کو قتل کر کے کچرے کنڈی میں پھینک دیا کرتا تھا.
واضح رہے کہ اس سےقبل زینب زیادتی و قتل کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے ملزم کا خاکہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ قصور میں بارہ بچوں کے ساتھ زیادتی کر کے قتل کرنے والا یہی شخص ہے جس کا خاکہ دیگر 11 متاثرہ خاندان کے بیانات، سی سی ٹی وی فوٹیجز اور اہل محلہ سے حاصل معلومات کی روشنی میں تیار کیا گیا ہے.تفصیلات کے مطابق کمسن زینب کے علاوہ 11 معصوم کلیوں کوزیادتی کے بعد موت کے گھاٹ اتارے جانے کے دل دہلانے والے واقعات کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی جے آئی ٹی نے سفاک ملزم کا خاکہ جاری کردیا ہے جس کی تلاش میں مختلف علاقوں میں چھاپے مارے جا رہے ہیں.ملزم کے خاکے کے مطابق وہ 25 سے 30 سال کے درمیان کا شخص لگتا ہے اور اس کے چہرے پر داڑھی بھی ہے اور چہرہ گول، ناک ستواں اور آنکھیں چھوٹی چھوٹی ہیں اور سی سی ٹی وی فوٹیجز سے لگتا ہے کہ وہ درمیانہ قد رکھنے والا شخص ہے. اس سے قبل ڈی پی او ہاؤس میں جےآئی ٹی نے آج دیگر11 متاثرہ خاندانوں سے بھی ملاقاتیں کیں جن کی معصوم کلیوں کو سفاک درندے نے اپنی ہوس کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں بربریت کا مظاہر کرتے ہوئے تمام بچوں اور بچیوں کو قتل کر کے کچرے کنڈی میں پھینک دیا کرتا تھا.



0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں